Ba Masjid Shahadat

Ba Masjid Shahadat

“Ba Masjid Shahadat” by Mufti Chaman Zaman is a thought-provoking exploration of ‘Mola Ali,Masjid Shahadat,Mufti Chaman Zaman,Molai’. Published in 2023, this literary work is a testament to the author’s dedication to advancing knowledge in their field. The book is housed in the booksbylanguage_urdu,booksbylanguage collection, and its significance is underscored by its 2023-04-14T22:00:42Z publication date. Written in urd, it stands as a valuable contribution to the realm of literature. The has played a crucial role in shaping the narrative, making this book an essential resource for enthusiasts and researchers alike. Its unique ba-masjid-shahadat sets it apart as a distinctive work in the realm of Mola Ali,Masjid Shahadat,Mufti Chaman Zaman,Molai. Updated on 2023-04-14T22:00:42Z,2023-04-14T23:29:23Z, this book continues to be a source of inspiration and knowledge for readers worldwide.

Ba Masjid Shahadat

Ba Masjid Shahadat

Ba Masjid Shahadat

Buy From Store

[adinserter name=”Block 2″]

Details Of The Book :

Description :

کسے را میسر نہ شد ایں سعادت بہ کعبہ ولادت بہ مسجد شہادت       بہ مسجد شہادت           از قلم: محمد چمن زمان نجم القادری جامعۃ العین ۔ سکھر     بسم اللہ الرحمن الرحیم حمدا لک یا اللہ صلاۃ وسلاما علیک وعلی آلک یا رسول اللہ مبغضینِ مولا علی ایک جانب ہر ایرے غیرے کو عرش پر بٹھانے کے لیے کوشاں ہیں تو دوسری جانب نفسِ رسول ، زوجِ بتول ، شاہ ولایت پناہ ، مولائے کائنات مولا علی مشکل کشا علیہ السلام کی شان میں صبح شام نقائص ڈھونڈنے کے درپے ہیں۔ مولائے کائنات کی شان وعظمت کی نفی کے لیے سرِ راہ پڑی کاغذ کی پرچی بھی “معتبر حوالہ” مانی جاتی ہے اور جب مولائے کائنات علیہ السلام کی شان وعظمت کا مرحلہ آئے تو صحیح احادیث بھی غیر معتبر شمار کی جاتی ہیں۔ ہمارے محلے میں دماغی امراض کے ایک معالج بیٹھتے ہیں ۔ ان کے پاس زیرِ علاج ایک ناصبی دجالی کو کل سے دیکھ رہا ہوں ، سوشل میڈیا پر شور مچا رہا ہے کہ: مولا علی علیہ السلام پر حملہ مسجد کے اندر نہیں بلکہ رستے میں کیا گیا۔ اپنی اس بات کو ثابت کرنے کے لیے اس کے پاس تاریخ کی ایک کتاب کا وہ حوالہ ہے کہ اس سے سینکڑوں گنا مضبوط دسیوں حوالے بھی شاہ ولایت پناہ مولا علی مشکل کشا علیہ السلام کی شان وعظمت کے اظہار کے لیے کافی نہیں سمجھے جاتے۔ پہلے پہل دجالی خطائی ٹولے کی یہ حرکتیں دیکھ کر افسوس ہوتا تھا۔ لیکن اب ان حضرات کی حقیقت آشکار ہو جانے کے بعد ہم مولائے کائنات مولا علی علیہ السلام کی شان وعظمت کا انکار ان حضرات کا مذہبی اور مسلکی حق سمجھتے ہیں۔ لیکن جیسے مولا علی علیہ السلام کی شان وعظمت کا انکار اس فرقے کا مسلکی حق ہے ، یونہی ہمارا مذہبی فریضہ “علی علی” کرنا ہے۔ ہماری روحانی زندگی کی بقا “حیدر حیدر” کی صداؤں کے بغیر ممکن نہیں۔ لہذا: ماہِ رمضان کی مبارک ساعتوں میں شاہ ولایت پناہ ، مولا مشکل کشا علیہ السلام کے دربار میں نوکری پیش کرنا ضروری سمجھا۔ اور یہ چند سطور اس لیے بھی ضروری ہیں تاکہ دجالی فرقہ سادہ لوح سنیوں کو لوٹنے میں کامیاب نہ ہو پائے۔ لیکن واضح رہے کہ انتہائی عجلت میں ضبطِ تحریر میں لائی جانے والی یہ چند سطریں اس عنوان کے لیے صرف مقدمہ کی حیثیت رکھتی ہیں۔ اللہ سبحانہ وتعالی نے توفیق بخشی تو کسی وقت اس عنوان پہ مفصل گفتگو کی جائے گی اور موضوع کے ہر پہلو کے احاطہ کی کوشش ہو گی۔ فی الوقت صرف اسی بات کا اظہار مقصود ہے جو رسالہ کے عنوان ” بہ مسجد شہادت ” سے واضح ہے۔ یعنی: مولائے کائنات پر قاتلانہ حملہ عین مسجد کے اندر کیا گیا۔ اگرچہ ضمنی طور پر یہ بات بھی روزِ روشن سے زیادہ واضح ہو گئی کہ حملہ فقط مسجد ہی میں نہیں بلکہ عین نماز کی حالت میں ہوا ۔ بلکہ اہلِ علم کی ایک بڑی تعداد کے مطابق عین سجدے کے حالت میں حملہ کیا گیا ۔ مالک کریم یہ جملے اہلِ اسلام کے لیے نفع بخش بنائے۔ محمد چمن زمان نجم القادری 22 رمضان المبارک 1444ھ / 13 اپریل 2023ء

[adinserter name=”Block 1″]

[adinserter name=”Block 1″]

Sofia Bewa
Sofia Bewa

Fish is one of our main sources of animal meat. Fish play a significant role in providing employment, foreign exchange earnings and nutrition. Different types of fish can be cultivated in the same pond, fish can be cultivated in canals and ponds, and fish can be cultivated in cages. Fish farming is the production of more fish than natural production in a specific water body in a planned way with low capital, short time and suitable technology. In order to be profitable in fish farming, the fish farmer has to follow certain rules in every phase from fish farming planning to marketing. Ignorance or negligence of the fish farmer or mistake is an obstacle to profitable fish farming. Fish is an important element in our daily diet. Due to the high demand for fish, it is possible to earn good income from fish farming. In addition to the local bazaar, it is possible to make a profit by selling fish in distant markets. Moreover, it is possible to earn a lot of foreign exchange by exporting fish abroad. Bangladesh is now fourth in fish farming. It is our pride.

We will be happy to hear your thoughts

Leave a reply

KitabPDF
Logo
Shopping cart